گوادر میں سندھی اتحاد کے برادری کا گوادر پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس. تفصیلات اس لنک پر

گوادر ( گوادر ڈیجیٹل )گوادر میں سندھی اتحاد کے صدر میر محمد پنھل، نائب صدر مہران خان، سینئر نائب صدر امتیاز، جنرل سیکریٹری زاہد حسین اور امداد حسین بلوچ نے ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تنظیم کے دو کارکنان، شاہد علی اور علی گوہر، چاقو کے وار سے شدید زخمی ہوئے، جب کہ تلخ کلامی کے دوران ایک سندھی کارکن نے ردعمل میں ڈنڈا مارا، جس سے ایک پٹھان بھائی زخمی ہوا۔ رہنماؤں نے کہاکہ ھمیں اس ناخوشگوار واقعے پر دلی افسوس ہے۔

ہم برسوں سے گوادر میں محنت مزدوری کر رہے ہیں اور آج تک کسی قسم کا تنازع پیدا نہیں ہوا۔ پٹھان ہمارے بھائی ہیں، اور ہم صلح چاہتے ہیں۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ زخمی سندھی نوجوانوں کو جیل میں بند کر دیا گیا ہے، جب کہ پولیس نے صرف پٹھان فریق کی ایف آئی آر درج کی ہے۔ سندھی اتحاد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ان کے پانچ گرفتار کارکنان کو انصاف فراہم کیا جائے، کیونکہ ان کے خاندان شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں اور بچوں کو بنیادی ضروریات تک میسر نہیں ۔

رہنماؤں نے ڈی ایس پی گوادر سے مطالبہ کیا کہ ایس ایچ او کو ہدایت دی جائے کہ سندھی فریق کی ایف آئی آر بھی درج کی جائے تاکہ انصاف کا توازن برقرار رہے۔انہوں نے جن افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا، ان میں محمد فریل، علی گوہر، سراج علی، محمد علی اور عاقب علی شامل ہیں۔ پریس کانفرنس میں گوادر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے متعدد سندھی افراد نے شرکت کی اور واقعے کے پرامن حل کے لیے یکجہتی اور بھائی چارے کا مظاہرہ کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں